بلوغ المرام
كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے مسائل
6. باب التفليس والحجر
مفلس قرار دینے اور تصرف روکنے کا بیان
حدیث نمبر: 729
وعن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه قال: أصيب رجل في عهد رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم في ثمار ابتاعها فكثر دينه فقال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏تصدقوا عليه» ‏‏‏‏ فتصدق الناس عليه ولم يبلغ ذلك وفاء دينه فقال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم لغرمائه:«‏‏‏‏خذوا ما وجدتم وليس لكم إلا ذلك» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ایک آدمی کو پھلوں کی تجارت میں (کافی) نقصان ہوا جس وجہ سے اس پر قرض کا بار بہت زیادہ ہو گیا حتیٰ کہ کنگال ہو گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس پر صدقہ کرو۔ لوگوں نے اس پر صدقہ کیا، مگر وہ صدقہ اتنا نہیں تھا کہ قرض پورا ادا ہو جاتا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قرض خواہوں سے فرمایا (یہی کچھ ہے) جو کچھ ملتا ہے لے لو۔ اس کے علاوہ تمہارے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، المساقاة، باب استحباب الوضع من الدين، حديث:1556.»