بلوغ المرام
كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے مسائل
9. باب الشركة والوكالة
شراکت اور وکالت کا بیان
حدیث نمبر: 742
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏قال الله تعالى: أنا ثالث الشريكين ما لم يخن أحدهما صاحبه فإذا خان خرجت من بينهما» .‏‏‏‏ رواه أبو داود وصححه الحاكم.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ جل شانہ کا ارشاد گرامی ہے کہ دو شراکت کرنے والوں میں، میں تیسرا ہوتا ہوں تاوقتیکہ کوئی ایک دوسرے سے خیانت نہ کرے جونہی ان میں سے کوئی ایک خیانت کا مرتکب ہوتا ہے تو میں ان کے درمیان میں سے نکل جاتا ہوں۔ ابوداؤد نے اسے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في الشركة، حديث:3383، والحاكم:2 /52.»
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3383  
´تجارت میں شراکت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں دو شریکوں کا تیسرا ہوں جب تک کہ ان دونوں میں سے کوئی ایک دوسرے کے ساتھ خیانت نہ کرے، اور جب کوئی اپنے ساتھی کے ساتھ خیانت کرتا ہے تو میں ان کے درمیان سے ہٹ جاتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب البيوع /حدیث: 3383]
فوائد ومسائل:
اس کے علاوہ دیگر روایات سے بھی شراکت داری اور اس میں امانت اور دیانت کی تاکید واہمیت ثابت ہے۔
اور اللہ تعالیٰ کا درمیان سے نکل جانا بطور استعارہ کے ہے۔
یعنی برکت اٹھ جاتی ہے۔
اور رزین کی روایت کے مطابق شیطان ان کے درمیان داخل ہو جاتا ہے۔
(عون المعبود)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3383