بلوغ المرام
كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے مسائل
16. باب إحياء الموات
بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 781
وعن عبد الله بن مغفل أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏من حفر بئرا فله أربعون ذراعا عطنا لماشيته» .‏‏‏‏ رواه ابن ماجه بإسناد ضعيف.
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص کہیں کنواں کھودے تو وہاں مال مویشی باندھنے کیلئے چالیس ہاتھ زمین اس کی ہے۔ اسے ابن ماجہ نے ضعیف سند سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه ابن ماجه، الرهون، باب حريم البئر، حديث:2486، وسنده ضعيف، وله شاهد عند البيهقي:6 /155.»
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2486  
´کنویں کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔`
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کنواں کھودے تو اس کے گرد چالیس ہاتھ تک کی زمین اس کی ہو گی، اس کے جانوروں کو پانی پلانے اور بٹھانے کے لیے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الرهون/حدیث: 2486]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:

(1)
اونٹوں کوپانی پلایا جاتا ہے تو ایک دفعہ پانی پی کروہ کنویں کے قریب بیٹھ جاتے ہیں پھر کچھ وقت کے بعد دوبارہ پانی پیتے ہیں اس مقصد کےلیے کنویں کےقریب جگہ مختص کی جاتی ہے۔

(2)
جو شخص ایسی جگہ کنواں کھودتا ہے جو کسی کی ملکیت نہیں تو وہ کنواں اور اس کے قریب کی چالیس ہاتھ جگہ اس کی ملکیت ہوجاتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2486