صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي -- کتاب: غزوات کے بیان میں
36. بَابُ غَزْوَةِ الْحُدَيْبِيَةِ:
باب: غزوہ حدیبیہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 4174
وَعن مجزأة , عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ اسْمُهُ أُهْبَانُ بْنُ أَوْسٍ ," وَكَانَ اشْتَكَى رُكْبَتَهُ وَكَانَ إِذَا سَجَدَ جَعَلَ تَحْتَ رُكْبَتِهِ وِسَادَةً.
‏‏‏‏ اور مجزاۃ نے اپنے ہی قبیلہ کے ایک صحابی کے متعلق جو بیعت رضوان میں شریک تھے اور جن کا نام اہبان بن اوس رضی اللہ عنہ تھا ‘ نقل کیا کہ ان کے ایک گھٹنے میں تکلیف تھی ‘ اس لیے جب وہ سجدہ کرتے تو اس گھٹنے کے نیچے کوئی نرم تکیہ رکھ لیتے تھے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4174  
4174. حضرت مجزاہ اسلمی سے روایت ہے، وہ اپنے ہی قبیلے کے ایک آدمی سے بیان کرتے ہیں جو بیعت رضوان میں شریک تھے اور ان کا نام اُہبان بن اوس ؓ تھا، ان کے ایک گھٹنے میں تکلیف تھی، اس لیے جب وہ سجدہ کرتے تو اس گھٹنے کے نیچے کوئی (نرم) تکیہ رکھ لیتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4174]
حدیث حاشیہ:
حضرت زاہر بن اسود ؓ بیعت رضوان والوں میں سے ہیں۔
کوفہ میں سکونت پذیر ہو گئے تھے۔
اس لیے ان کو کوفیوں میں گنا گیا ہے۔
ان سے بخاری میں یہی ایک حدیث مروی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4174   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4174  
4174. حضرت مجزاہ اسلمی سے روایت ہے، وہ اپنے ہی قبیلے کے ایک آدمی سے بیان کرتے ہیں جو بیعت رضوان میں شریک تھے اور ان کا نام اُہبان بن اوس ؓ تھا، ان کے ایک گھٹنے میں تکلیف تھی، اس لیے جب وہ سجدہ کرتے تو اس گھٹنے کے نیچے کوئی (نرم) تکیہ رکھ لیتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4174]
حدیث حاشیہ:

گدھوں کا گوشت کھانے کی ممانعت خیبر میں ہوئی تھی۔

اس حدیث سے امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ حضرت زاہر بن اسود اسلمی ؓ بیعت رضوان میں شریک تھے، نیز اُہبان بن اوس ؓ کے متعلق بھی وضاحت کرنا مقصود ہے کہ وہ اصحاب حدیبیہ میں سے ہیں۔
امام بخاری ؒ نے اپنی التاریخ الکبیر میں ان کے متعلق لکھا ہے کہ وہ صحابی ہیں اور کوفے میں رہائش پذیر تھے۔
وہ اپنی بکریوں میں تھے کہ ایک بھیڑ آیا، اس نے آپ سے گفتگو کی اورایمان لانے کی رغبت دلائی تھی۔
صحیح بخاری میں ان سے صرف یہی ایک حدیث مروی ہے۔
(التاریخ الکبیر: 44/2 طبع دارالفکر وفتح الباري: 564/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4174