بلوغ المرام
كتاب النكاح -- نکاح کے مسائل کا بیان
13. باب الرضاع
دودھ پلانے کا بیان
حدیث نمبر: 970
وعن أم سلمة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا يحرم من الرضاع إلا ما فتق الأمعاء وكان قبل الفطام» .‏‏‏‏ رواه الترمذي وصححه هو والحاكم.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دودھ پینے کو کوئی قسم حرام نہیں کرتی مگر وہ قسم جو انتڑیوں کو کھول دے اور دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، الرضاع، باب ما جاء ما ذكر أن الرضاعة لا تحرم إلا في الصغر دون الحولين، حديث:1152، والحاكم: لم أجده، وابن حبان(الموارد)، حديث:1250.»
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1152  
´رضاعت کی حرمت دو سال سے کم کی عمر ہی میں دودھ پینے سے ثابت ہو گی۔`
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رضاعت سے حرمت اسی وقت ثابت ہوتی ہے جب وہ انتڑیوں کو پھاڑ دے ۱؎، اور یہ دودھ چھڑانے سے پہلے ہو ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الرضاع/حدیث: 1152]
اردو حاشہ:
وضاخت: 1 ؎:
یعنی آنتوں میں پہنچ کر غذا کا کام کرے۔
2 ؎:
یعنی جب بچہ دو برس سے کم کا ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1152