بلوغ المرام
كتاب الجنايات -- جنایات ( جرائم ) کے مسائل
1. (أحاديث في الجنايات)
(جنایات کے متعلق احادیث)
حدیث نمبر: 995
وعن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏أول ما يقضى بين الناس يوم القيامة في الدماء» .‏‏‏‏ متفق عليه.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے روز لوگوں کے درمیان سب سے پہلے جن مقدمات کا فیصلہ کیا جائے گا وہ خون کے مقدمات ہوں گے۔ (بخاری و مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الديات، باب قول الله تعالي: ﴿ومن يقتل مؤمنًا متعمدًا فجزاءه جهنم﴾، حديث:6864، ومسلم، القسامة، باب المجازاة بالدماء في الأخرة....، حديث:1678.»
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2615  
´مسلمان کو ناحق قتل کرنے پر وارد وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب سے پہلے خون کا فیصلہ کیا جائے گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2615]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حقوق العباد میں جان لینے کا معاملہ سب سے شدید ہے، اس لیے قیامت کے دن سب سے پہلے ان معاملات کا فیصلہ ہوگا۔

(2)
عبادات میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا۔

(3)
کسی جرم کی سزا کے طور پر اسلامی حکومت کے حکم سے مجرم کو قتل کرنا، ناحق قتل میں شامل نہیں بلکہ جلاد کا یہ ڈیوٹی انجام دینا اسلامی حدود کے نفاذ کی وجہ سے ثواب کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2615   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1396  
´خون کے فیصلہ کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (آخرت میں) بندوں کے درمیان سب سے پہلے خون کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1396]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ حدیث (أَوّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهَ الْعَبْدُ صَلَاتهَ) کے منافی نہیں ہے،
کیونکہ خون کے فیصلہ کا تعلق لوگوں کے آپسی حقوق سے ہے جب کہ صلاۃ والی حدیث کا تعلق خالقِ کائنات کے حقوق سے ہے،
اس میں کوئی شک نہیں کہ لوگوں کے حقوق میں سے سب سے بڑی اوراہم چیز جس کے بارے میں سوال ہوگا وہ خون ہے،
اسی طرح حقوق ا للہ میں سے سب سے بڑی چیز جس کے بارے میں سب سے پہلے سوال ہوگا وہ نماز ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1396