بلوغ المرام
كتاب الحدود -- حدود کے مسائل
1. باب حد الزاني
زانی کی حد کا بیان
حدیث نمبر: 1035
وعن عبادة بن الصامت رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏خذوا عني خذوا عني فقد جعل الله لهن سبيلا: البكر بالبكر جلد مائة ونفي سنة والثيب بالثيب جلد مائة والرجم» ‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (احکام شریعت) مجھ سے حاصل کر لو۔ (احکام معاشرت) مجھ سے حاصل کر لو۔ اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں کیلئے راستہ واضح کر دیا ہے۔ کنوارہ لڑکا، کنواری لڑکی سے زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور ایک سال بھر کی جلا وطنی اور اگر شادی شدہ عورت کے ساتھ شادی شدہ زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور رجم۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الحدود، باب حد الزني، حديث:1690.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1035  
´زانی کی حد کا بیان`
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (احکام شریعت) مجھ سے حاصل کر لو۔ (احکام معاشرت) مجھ سے حاصل کر لو۔ اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں کیلئے راستہ واضح کر دیا ہے۔ کنوارہ لڑکا، کنواری لڑکی سے زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور ایک سال بھر کی جلا وطنی اور اگر شادی شدہ عورت کے ساتھ شادی شدہ زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور رجم۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1035»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الحدود، باب حد الزني، حديث:1690.»
تشریح:
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کنوارا مرد جب شوہر دیدہ سے زنا کرے تو کنوارے کی سزا سو کوڑے ہے اور شوہر دیدہ عورت کی سزا رجم ہے۔
2.اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ شادی شدہ کی حد صرف رجم نہیں بلکہ پہلے کوڑے مارے جائیں گے پھر رجم کیا جائے گا۔
اہل علم کے ایک گروہ کی یہی رائے ہے لیکن جمہور کے نزدیک شادی شدہ کی سزا صرف رجم ہی ہے۔
ان کی دلیل یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی شدہ زانی کو صرف رجم کرنے پر اکتفا کیا جیسا کہ ماعز اسلمی‘ غامدیہ اور یہودیہ کا واقعہ ہے۔
پہلی روایت بھی اسی کی مؤید ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1035