بلوغ المرام
كتاب الحدود -- حدود کے مسائل
2. باب حد القذف
تہمت زنا کی حد کا بیان
حدیث نمبر: 1051
وعن عبد الله بن عامر بن ربيعة رضي الله عنه قال: لقد أدركت أبا بكر وعمر وعثمان ومن بعدهم فلم أرهم يضربون المملوك في القذف إلا أربعين. رواه مالك والثوري في جامعه.
سیدنا عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد والوں کا عہد پایا ہے۔ میں نے ان کو نہیں دیکھا کہ غلاموں کو سزائے قذف میں چالیس (کوڑوں) سے زیادہ مارتے ہوں۔ اسے مالک نے روایت کیا ہے اور ثوری نے اپنی جامع میں بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه مالك في الموطأ:2 /828، وسفيان الثوري في الجامع.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1051  
´تہمت زنا کی حد کا بیان`
سیدنا عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد والوں کا عہد پایا ہے۔ میں نے ان کو نہیں دیکھا کہ غلاموں کو سزائے قذف میں چالیس (کوڑوں) سے زیادہ مارتے ہوں۔ اسے مالک نے روایت کیا ہے اور ثوری نے اپنی جامع میں بیان کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1051»
تخریج:
«أخرجه مالك في الموطأ:2 /828، وسفيان الثوري في الجامع.»
تشریح:
اس حدیث کی رو سے غلام اور لونڈی کی حد آزاد مرد و عورت سے آدھی ہے‘ مثلاً: زنا کی حد میں ان پر پچاس کوڑے ہیں۔
اسی طرح حد قذف کا نصف چالیس کوڑے ہیں۔
جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے۔
راویٔ حدیث:
«حضرت عبداللہ بن عامر» ابوعمران کی کنیت سے مشہور ہیں۔
سات قاریوں میں سے ایک مشہور و معروف قاری تھے۔
تابعین کے طبقۂدوم میں سے تھے اور ثقہ و حافظ تھے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1051