بلوغ المرام
كتاب الحدود -- حدود کے مسائل
3. باب حد السرقة
چوری کی حد کا بیان
حدیث نمبر: 1057
وعن جابر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «ليس على خائن ولا مختلس ولا منتهب قطع» ‏‏‏‏ رواه أحمد والأربعة وصححه الترمذي وابن حبان.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خیانت کرنے والے، چھین کر لے جانے والے اور اچک کر لے جانے والے کے لیے قطع ید کی سزا نہیں ہے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے۔ ترمذی اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الحدود، باب القطع في الخلسة والخيانة، حديث:4391، والترمذي، الحدود، حديث:1448، والنسائي، قطع السارق، حديث:4978، وابن ماجه، الحدود، حديث:2591، وأحمد:3 /380، وابن حبان (الإحسان):6 /316، حديث:4440.»
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1448  
´خائن، اچکے اور لٹیرے (ڈاکو) کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خیانت کرنے والے، ڈاکو اور اچکے کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1448]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کسی محفوظ جگہ سے جہاں مال اچھی طرح سے چھپا کر رکھا گیا مال چُرانا سرقہ ہے اور خیانت،
اچکنا اور ڈاکہ زنی یہ سب کے سب سرقہ کی تعریف سے خارج ہیں،
لہٰذا ان کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے،
خائن اسے کہتے ہیں جو خفیہ طریقہ پر مال لیتا رہے اور مالک کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کا اظہا رکرے۔
حدیث میں مذکورہ جرائم پر حاکم جو مناسب سزا تجویز کرے گا وہ نافذ کی جائے گی۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1448