بلوغ المرام
كتاب الحدود -- حدود کے مسائل
4. باب حد الشارب وبيان المسكر
شراب پینے والے کی حد اور نشہ آور چیزوں کا بیان
حدیث نمبر: 1068
وعن أنس رضي الله عنه قال: لقد أنزل الله تحريم الخمر وما بالمدينة شراب يشرب إلا من تمر. أخرجه مسلم.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے شراب کو حرام قرار دیا تو مدینہ میں اس وقت صرف کھجور سے تیار کردہ شراب پی جاتی تھی۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الأشربة، باب تحريم الخمر...، حديث:1982.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1068  
´شراب پینے والے کی حد اور نشہ آور چیزوں کا بیان`
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے شراب کو حرام قرار دیا تو مدینہ میں اس وقت صرف کھجور سے تیار کردہ شراب پی جاتی تھی۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1068»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الأشربة، باب تحريم الخمر...، حديث:1982.»
تشریح:
اس حدیث کے بیان کرنے کا مقصد و مدعا یہ ہے کہ محض انگور سے کشید کردہ شراب ہی حرام نہیں بلکہ کسی بھی چیز سے تیار کردہ شراب حرام ہے جو نشہ آور ہو‘ انسان کی عقل کو ڈھانپ لے اور انسان اپنے حواس کھو بیٹھے۔
گویا ہر نشہ آور چیز شراب ہے۔
ہم اسے لغوی حقیقت کہیں یا شرعی‘ شارع علیہ السلام کے نزدیک یہ حرام ہی ہے۔
اس کی تائید آئندہ احادیث سے بھی ہوتی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1068