بلوغ المرام
كتاب الجهاد -- مسائل جہاد
1. (أحاديث في الجهاد)
(جہاد کے متعلق احادیث)
حدیث نمبر: 1114
وعنه رضي الله عنه قال: كنا نصيب في مغازينا العسل والعنب فنأكله ولا نرفعه. رواه البخاري ولأبي داود:" فلم يؤخذ منهم الخمس". وصححه ابن حبان.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ ہمیں غزوات میں شہد، انگور ہاتھ آتے تو ان کو کھا پی لیتے اٹھا کر نہیں لے جاتے تھے۔ (بخاری) اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ ان کھانے والے حضرات سے خمس وصول نہیں کیا جاتا تھا اور ابن حبان نے اسے صحیح کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، فرض الخمس، باب ما يصيب من الطعام في أرض الحرب، 3154، وأبوداود، الجهاد، حديث:2701، وابن حبان (الموارد)، حديث:1670، وهو حديث صحيح.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1114  
´(جہاد کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ ہمیں غزوات میں شہد، انگور ہاتھ آتے تو ان کو کھا پی لیتے اٹھا کر نہیں لے جاتے تھے۔ (بخاری) اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ ان کھانے والے حضرات سے خمس وصول نہیں کیا جاتا تھا اور ابن حبان نے اسے صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1114»
تخریج:
«أخرجه البخاري، فرض الخمس، باب ما يصيب من الطعام في أرض الحرب، 3154، وأبوداود، الجهاد، حديث:2701، وابن حبان (الموارد)، حديث:1670، وهو حديث صحيح.»
تشریح:
1. اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ دوران جنگ میں مجاہدوں کے ہاتھ کھانے پینے کی اگر کچھ چیزیں آجائیں تو انھیں وہیں کھا پی سکتے ہیں‘ مال غنیمت میں جمع کروانے کی ضرورت نہیں‘ البتہ ذخیرہ اندوزی کے لیے اٹھا کر لے جانا درست نہیں ہے۔
2.خور و نوش کے علاوہ اگر دشمن کے جانور اور ہتھیار قبضے میں آجائیں تو انھیں جنگ کے لیے استعمال کر سکتے ہیں مگر جنگ کے اختتام پر مال غنیمت میں واپس جمع کرانا واجب ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1114