بلوغ المرام
كتاب الأطعمة -- کھانے کے مسائل
2. باب الصيد والذبائح
شکار اور ذبائح کا بیان
حدیث نمبر: 1152
وعن عبد الله بن مغفل المزني رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم نهى عن الخذف وقال: «إنها لا تصيد صيدا،‏‏‏‏ ولا تنكأ عدوا،‏‏‏‏ ولكنها تكسر السن وتفقأ العين» ‏‏‏‏ متفق عليه واللفظ لمسلم.
سیدنا عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریاں (سنگریزے) مارنے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ نہ ہی تو یہ شکار کر سکتا ہے اور نہ ہی دشمن کو بھگا کر دور کر سکتا ہے بلکہ یہ کسی کا دانت توڑے گا یا آنکھ پھوڑے گا۔ (بخاری و مسلم) اور یہ الفاظ مسلم کے ہیں۔

تخریج الحدیث:
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1152  
´شکار اور ذبائح کا بیان`
سیدنا عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریاں (سنگریزے) مارنے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ نہ ہی تو یہ شکار کر سکتا ہے اور نہ ہی دشمن کو بھگا کر دور کر سکتا ہے بلکہ یہ کسی کا دانت توڑے گا یا آنکھ پھوڑے گا۔ (بخاری و مسلم) اور یہ الفاظ مسلم کے ہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1152»
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1152