بلوغ المرام
كتاب الأطعمة -- کھانے کے مسائل
2. باب الصيد والذبائح
شکار اور ذبائح کا بیان
حدیث نمبر: 1153
وعن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏لا تتخذوا شيئا فيه الروح غرضا» ‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی ذی روح کو نشانہ بنا کر نہ مارو۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الصيد والذبائح، باب النهي عن صبر البهائم، حديث:1957.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1153  
´شکار اور ذبائح کا بیان`
سیدنا عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی ذی روح کو نشانہ بنا کر نہ مارو۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1153»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الصيد والذبائح، باب النهي عن صبر البهائم، حديث:1957.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کسی جانور کو باندھ کر تیر وغیرہ مارنا حرام ہے کیونکہ اس سے اسے شدید تکلیف ہوتی ہے۔
شریعت اسلامیہ جانور تک کو اذیت اور تکلیف دینے کے حق میں نہیں ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1153