مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الايمان -- ایمان کا بیان

اللہ ذوالجلال کی خاطر محبت
حدیث نمبر: 42
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ، نا شُعْبَةُ، عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ أَبِي سُلَيْمٍ أَبُو بَلْجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَجِدَ طَعْمَ الْإِيمَانِ فَلْيُحِبَّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے پسند ہو کہ وہ ایمان کا ذائقہ چکھ لے تو وہ کسی شخص سے محبت کرے تو محض اللہ کی رضا کی خاطر محبت کرے۔

تخریج الحدیث: «السابق»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 42  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے پسند ہو کہ وہ ایمان کا ذائقہ چکھ لے تو وہ کسی شخص سے محبت کرے تو محض اللہ کی رضا کی خاطر محبت کرے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:42]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا اللہ ذوالجلال کی خاطر کسی سے محبت کرنا لذت ایمان کا باعث ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 42