مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة -- نماز کے احکام و مسائل

نماز کے بعد نماز والی جگہ پر بیٹھ کر نماز کے انتظار کی فضیلت
حدیث نمبر: 128
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا يَزَالُ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاةٍ مَا دَامَ فِي مُصَلَّاهُ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ، تَقُولُ الْمَلَائِكَةُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، ارْحَمْهُ مَا لَمْ يَنْصَرِفْ أَوْ يُحْدِثْ حَدَثَ سُوءٍ، فَقِيلَ: وَمَا الْحَدَثُ السُّوءُ؟ فَقَالَ: أَنْ يَضْرِطَ أَوْ يَفْسُوَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی جب تک اپنی جائے نماز پر نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے تو وہ نماز ہی میں رہتا ہے، فرشتے کہتے ہیں: اے اللہ! اسے بخش دے، اس پر رحم فرما، (یہ سلسلہ جاری رہتا ہے) حتیٰ کہ وہ اٹھ کر چلا جائے یا حدث سوء کر بیٹھے۔ عرض کیا گیا: حدث سوء کیا ہے؟ فرمایا: یہ کہ وہ پاد مار دے یا بلا آواز گوز مار دے۔

تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب الصلاة، باب القعود فى المسجد الخ، رقم: 330. معجم الاوسط طبراني، رقم: 1747. قال الشيخ الالباني: صحيح»