مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة -- نماز کے احکام و مسائل

نماز باجماعت ترک کرنے کی وعید
حدیث نمبر: 161
أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ، نا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ، نا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَتِي، فَيَجْمَعُوا حِزَمَ الْحَطَبِ، ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ، ثُمَّ أُحَرِّقَ عَلَى أَقْوَامٍ بُيُوتَهُمْ يَسْمَعُونَ النِّدَاءَ، ثُمَّ لَا يَأْتُوهَا))، قَالَ: فَقِيلَ لِيَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ إِلَى جُمُعَةٍ، قَالَ: مَا سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ذَكَرَ جُمُعَةً وَلَا غَيْرَهَا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے ارادہ کیا کہ میں جوانوں کو حکم دوں کہ وہ لکڑیوں کے گٹھے اکٹھے کریں، پھر میں نماز کا حکم دوں تو اس کے لیے اقامت کہی جائے، پھر ان لوگوں پر ان کے گھر جلا دوں جو اذان سنتے ہیں لیکن نماز پڑھنے نہیں آتے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبله»