مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة -- نماز کے احکام و مسائل

قرآن سات قراءتوں پر نازل ہوا
حدیث نمبر: 184
أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ: سَمِعَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ، أَبَاهُ يَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ أَيُّوبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أُنْزِلَ الْقُرْآنُ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ كُلُّهَا شَافٍ كَافٍ)).
سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن سات قرأتوں پر نازل ہوا ہے وہ سب شافی (اطمینان بخش) کافی (کفایت کرنے والی) ہیں۔

تخریج الحدیث: «بخاري، مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب بيان القرآن على سبعة احراف الخ، رقم: 819. سنن ابوداود، رقم: 1475. سنن ترمذي، رقم: 2943. سنن نسائي، رقم: 940.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 184  
سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن سات قراء توں پر نازل ہوا ہے وہ سب شافی (اطمینان بخش) کافی (کفایت کرنے والی) ہیں۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:184]
فوائد:
یہ قرآن پر ایمان رکھنے والوں کے لیے اللہ رب العزت کی طرف سے ایک طرح کی آسانی ہے کہ وہ کسی بھی قرأت میں قرآن کی تلاوت کریں اللہ ان کو اجر سے محروم نہیں کریں گے جبکہ وہ قراء اتِ متواترہ ہوں۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 184