مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة -- نماز کے احکام و مسائل

نماز کے اختتام پر تکبیر کہنا
حدیث نمبر: 199
اَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ، نَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ اَبِیْ مَعْبَدٍعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کُنَّا نَعْرِفُ اِنْقِضَاءَ صَلَاةَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّکْبِیْرِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا اختتام اللہ اکبر کی آواز سے پہچانتے تھے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب صفة الصلاة، باب الذكر بعد الصلاة، رقم: 847. مسلم، كتاب المساجد، باب الذكر بعد الصلاة، رقم: 583. سنن ابوداود، رقم: 1002. سنن نسائي، رقم: 1335. مسند احمد: 222/1. صحيح ابن خزيمه، رقم: 1706.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 199  
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا اختتام اللہ اکبر کی آواز سے پہچانتے تھے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:199]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نماز سے سلام پھیرنے کے بعد بآواز بلند تکبیر کہنا سنت ہے۔ صحیح بخاری میں ہے سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں بلند آواز سے فرض نماز سے فارغ ہونے کے بعد ذکر جاری تھا۔ (بخاري، کتاب الاذان، رقم: 842)
لا اله الا الله کا اونچی آواز سے نماز کے بعد ذکر کرنا کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 199