مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجمعة -- جمعہ کے احکام و مسائل

نمازِ جمعہ کے لیے غسل کرنا مسنون ہے
حدیث نمبر: 220
قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ: اَخْبَرَنِی اِبْرَاهِیْمُ بْنُ مَیْسَرَةَ، اَنَّهٌ سَمِعَ طَاؤُوْسٔا یُخْبِرُعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ الْغُسْلَ یَوْمَ الْجُمُعَةِ۔ قَالَ طَاؤُوْسٌ: فَقُلْتُ لِاِبْنِ عَبَّاسٍ: اَفَیَمُّس طِیْبًا اَوْ دَهْنًا اِنَ کَانَ عِنْدَ اَهْلِهٖ؟ قَالَ: لَا اَعْلَمُهٗ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن غسل کا ذکر کیا، طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: اگر وہ اپنے اہل کے پاس ہو تو کیا وہ خوشبو یا تیل لگائے گا؟ انہوں نے فرمایا: میں اس کے متعلق نہیں جانتا۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجمعة، باب هل على من لم يشهد الجمعة، رقم: 898، 897. مسلم: 849. سنن ابوداود، رقم: 341. سنن نسائي، رقم: 1375. سنن ابن ماجه، رقم: 1098»