مسند اسحاق بن راهويه
كتاب العيدين -- عیدین کے احکام و مسائل

نمازِ عیدین میں تمام خواتین کو عیدگاہ جانے کا حکم
حدیث نمبر: 226
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ہشام نے اس اسناد سے اسی حدیث سابق کی مثل روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «السابق»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 226  
ہشام نے اس اسناد سے اسی حدیث سابق کی مثل روایت کیا ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:226]
فوائد:
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا نماز عید واجب ہے۔ کیونکہ جب حائضہ اور بغیر چادر والی عورتوں کو عید گاہ میں جانے کا حکم ہے تو مردوں کو بالاولیٰ ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا مسجد عید پڑھنے کی جگہ نہیں، کیونکہ حائضہ وہاں نہیں جاسکتی، خواتین با پردہ ہو کر نکلیں گی، ان کے لیے بناؤ سنگھار کرکے بے حجاب ہو کر نکلنا قطعاً جائز نہیں۔ بچوں اور بچیوںکو بھی عید گاہ لے جانا چاہیے۔ (بخاري، رقم: 975)
معلوم ہوا اگر کسی کے پاس اپنی اوڑھنی نہ ہو تو وہ کسی سے عاریتاً لے لے اور عید گاہ میں حاضر ہو، یہ بھی معلوم ہوا کہ عید کی نماز پڑھنے کے بعد خطبہ اور دعا مانگ کر آنا چاہیے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 226