مسند اسحاق بن راهويه
كتاب العيدين -- عیدین کے احکام و مسائل

عیدین کے دن تکبیریں کہنا
حدیث نمبر: 229
اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ: اَنَّهٗ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یُکَبِّرُ یَوْمَ الْعِیْدَیْنِ۔ قَالَ عَمْرٌو: وَلَا اَدْرِیْ اَیِّ الْاَمْرَیْنِ یُرِیْدُ، قَوْلُ اللّٰهِ عَزَّوَجَلَّ: ﴿فَاِذَا قَضَیْتُمْ مَنَاسِکَکُمْ فَاذْکُرُوْا اللّٰهَ﴾ الْآیَةِ، اَمْ قَوْلُهٗ: ﴿وَاذْکُرُوا اللّٰهَ فِیْ اَیَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍ﴾.
عمرو بن دینار سے روایت ہے انہوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو عیدین کے دن تکبیریں (اللہ اکبر، اللہ اکبر) پڑھتے ہوئے سنا، عمرو (ابن دینار) نے کہا: میں نہیں جانتا کہ دو میں سے کون سا امر مراد لیتے تھے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان: جب تم مناسک حج ادا کرلو تو اللہ کو یاد کرو۔ یا یہ فرمان: گنتی کے چند دنوں میں اللہ کا ذکر کرو۔

تخریج الحدیث: «سنن كبريٰ بيهقي: 313/3. الدر المنشور: 562/1. اسناده صحيح.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 229  
عمرو بن دینار سے روایت ہے انہوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو عیدین کے دن تکبیریں (اللہ اکبر، اللہ اکبر) پڑھتے ہوئے سنا، عمرو (ابن دینار) نے کہا: میں نہیں جانتا کہ دو میں سے کون سا امر مراد لیتے تھے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان: جب تم مناسک حج ادا کر لو تو اللہ کو یاد کرو۔ یا یہ فرمان: گنتی کے چند دنوں میں اللہ کا ذکر کرو۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:229]
فوائد:
عیدین کے دن تکبیریں کہنا مسنون ہے۔ اسی طرح ایام تشریق میں بھی جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَاذْکُرُوا اللّٰهَ فِیْٓ اَیَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍ﴾ (البقرة:203) .... اور گنتی کے چند دنوں میں اللہ کو یاد کرو۔
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ایام معدودات سے مراد ایامِ تشریق ہیں۔ (بخاري، رقم: 969)
تکبیرات کے مختلف الفاظ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہیں۔ سیّدنا سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں یہ لفظ ہیں:
((اَللّٰهُ اَکْبَرُ، اَللّٰهُ اَکْبَرُ، اَللّٰه اَکْبَرُ کَبِیْرًا۔)) (سنن کبریٰ بيهقی: 3؍ 316۔ نیل الاوطار: 2؍ 621)
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں یہ لفظ ہیں:
((اَللّٰهُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰهُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰهُ اَکْبَرُ وَاَجَلُّ اللّٰهُ اَکْبَرُ وَلِلّٰهِ الْحَمْدُ۔)) (مصنف ابن ابی شیبة: 1؍ 489)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 229