مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك -- اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

حج میں تجارت کرنے کی اجازت
حدیث نمبر: 363
اَخْبَرَنَا الْمَلَائِیُّ، نَا سُفْیَانُ، عَنْ یَزِیْدَ بْنِ اَبِیْ زِیَادِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانُوْا یَتَّقُوْنَ الْبُیُوْعَ وَالتِّجَارَةَ فِی اَیَّامِ الْمُوْسِمِ یَقُوْلُوْنَ: اَیَّامِ ذِکْرٍ، فَاَنْزَلَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ: ﴿لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّکُمْ﴾.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ ایام حج میں بیوع اور تجارت سے بچتے تھے، وہ کہتے تھے (یہ) ایام ذکر ہیں، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: «لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَبْتَغُوا فَضْلًا مِّن رَّبِّكُمْ» اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب الكبري، رقم: 1734. قال الشيخ الالباني: صحيح»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 363  
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ ایام حج میں بیوع اور تجارت سے بچتے تھے، وہ کہتے تھے (یہ) ایام ذکر ہیں، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:363]
فوائد:
دیکھئے احادیث وشرح نمبر: 861۔ 862
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 363