مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصوم -- روزوں کے احکام و مسائل

رمضان کے روزے اور عید الفطر اجتماعی عبادت ہے
حدیث نمبر: 416
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، وَزَادَ فِيهِ قَالَ: ((صَوْمُكُمْ يَوْمَ تَصُومُونَ وَفِطْرُكُمْ يَوْمَ تُفْطِرُونَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا روزہ اس دن ہے جب تم (چاند دیکھ کر) روزہ رکھو اور تمہاری عیدالفطر اس دن ہے جس دن تم (رمضان مکمل کر کے) روزہ رکھنا بند کر دیتے ہو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الصيام، باب اذا اخطا القوم الهلال، رقم: 2324. سنن ترمذي، ابواب الصوم، باب الصوم يوم تصومون والفطر الخ، رقم: 697. سنن ابن ماجه، رقم: 1660. قال الشيخ الالباني: صحيح.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 416  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا روزہ اس دن ہے جب تم (چاند دیکھ کر) روزہ رکھو اور تمہاری عیدالفطر اس دن ہے جس دن تم (رمضان مکمل کر کے) روزہ رکھنا بند کر دیتے ہو۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:416]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا روزے رکھنا اور روزے چھوڑ کر عید منانا دوسرے مسلمانوں کے ساتھ ہی کیے جائیں گے، کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اکیلا ہی روزے رکھ لے اور اکیلا ہی عید منانا شروع کر دے۔ کیونکہ رمضان المبارک کے روزے رکھنا اور عید منانا اجتماعی عبادت ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 416