مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصوم -- روزوں کے احکام و مسائل

روزہ دار کے منہ کی بدبو کا بیان
حدیث نمبر: 419
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ، نا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بھی بہتر ہو گی۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التوحيد، باب ذكر النبيؑ الخ، رقم: 7538. مسلم، كتاب الصيام، باب فضل الصيام، رقم: 1151. سنن نسائي، رقم: 2211. مسند احمد: 393/2»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 419  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ نے فرمایا: قیامت کے دن روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بھی بہتر ہوگی۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:419]
فوائد:
خلوف ایسی بوجو کافی دیر تک نہ کھانے پینے کی وجہ سے ہو نہ کہ وہ بوجو مسواک نہ کرنے کی وجہ سے ہو۔ یہ اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بڑھ کر ہوگی قیامت کے روز۔ اس سے روزہ دار کی فضیلت اور بھوک پیاس برداشت کرنے کے عوض اجر و ثواب معلوم ہوتا ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 419