مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصوم -- روزوں کے احکام و مسائل

ایامِ تشریق میں روزہ رکھنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 423
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ الرَّبَذِيُّ، عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ جَهْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ خَلْدَةَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أُمِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ عَلِيًّا فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ، فَنَادَى: أَنَّهَا أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ وَبِعَالٍ، يَعْنِي النِّكَاحَ.
عمر بن خلدہ الانصاری نے اپنی والدہ (رضی اللہ عنہا) سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو ایام تشریق میں بھیجا، تو انہوں نے اعلان کیا کہ یہ کھانے پینے اور جماع (بیوی سے دل لگی) کرنے کے دن ہیں (روزہ رکھنے کے نہیں)۔

تخریج الحدیث: «سنن دارقطني، كتاب الصيام، باب طلوع الشمس بعد الفطار: 212/2.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 423  
عمر بن خلدہ الانصاری نے اپنی والدہ(رضی اللہ عنہا) سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو ایام تشریق میں بھیجا، تو انہوں نے اعلان کیا کہ یہ کھانے پینے اور جماع (بیوی سے دل لگی) کرنے کے دن ہیں (روزہ رکھنے کے نہیں)۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:423]
فوائد:
سیّدنا نبیشہ ہذلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایام تشریق کھانے پینے اور ذکر الٰہی کے دن ہیں۔ (مسلم، کتاب الصیام، رقم: 1141)
ایام تشریق11،12، 13 ذوالحجہ کے دن ہیں اور ان ایام کے روزے رکھنا حرام ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 423