مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الهبة و فضلها -- ہبہ اور اس کی فضیلت کا بیان

اپنے ہبہ کو واپس لینے والے کی مثال
حدیث نمبر: 500
اَخْبَرَنَا عِیْسَی بْنُ یُوْنُسَ، نَا حُسَیْنُ الْمُعَلَّمِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: لاَ یَحِلُّ لِاَحَدٍ اَنْ یُّعْطِیَ عَطِیَّةً، فَیَعُوْدَ فِیْهَا، اِلَّا الْوَالِدُ فِیْمَا یُعْطِی وَلَدَہٗ، وَمَثَلُ الَّذِیْ یُعْطِی الْعَطِیَّةَ ثُمَّ یَعُوْدُ فِیْهَا، کَمَثَلِ الْکَلْبِ یَقِیْئُ ثُمَّ یَعُوْدُ فِیْ قَیْئِهٖ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ کوئی عطیہ دے اور پھر اسے واپس لے لے، سوائے والد کے جو وہ اپنی اولاد کو ہبہ کرتا ہے، اس شخص کی مثال جو ہبہ کرتا ہے اور پھر اسے واپس لے لیتا ہے، اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب البيوع، باب الرجوع فى الهبة: 3539. سنن ترمذي، كتاب الولاء والهبة، باب كراهية الرجوع فى الهبة، رقم: 2132. قال الشيخ الالباني: صحيح. سنن نسائي، رقم: 3692. سنن ابن ماجه، رقم: 2377. مسند احمد: 237/1. صحيح ابن حبان، رقم: 5123.»