مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجهاد -- جہاد کے فضائل و مسائل

قبیلہ دوس کی فضیلت
حدیث نمبر: 506
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ بُدَيْلٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ دَوْسًا، فَقَالَ: ائْتِهِمْ فَذَكَرَ رِجَالَهُمْ وَنِسَاءَهُمْ، فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ، فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، هَلَكَتْ دَوْسٌ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ، فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ فَقَالَ: ((اللَّهُمَّ اهْدِ دَوْسًا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، تو اس نے دوس قبیلے کا ذکر کیا، اس نے کہا: وہ لوگ اور اس نے ان کے مردوں اور عورتوں کا ذکر کیا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے، اس آدمی نے کہا: «انا لله وانا اليه راجعون»، رب کعبہ کی قسم! دوس والے ہلاک ہو گئے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے، اور فرمایا: اے اللہ! دوس قبیلے والوں کو ہدایت نصیب فرما۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجهاد، باب الدعاء للمشركين الخ، رقم: 2937، مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل غفار الخ، رقم: 2524. صحيح ابن حبان، رقم: 980.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 506  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، تو اس نے دوس قبیلے کا ذکر کیا، اس نے کہا: وہ لوگ اور اس نے ان کے مردوں اور عورتوں کا ذکر کیا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے، اس آدمی نے کہا: اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّا اِلَیْهِ رَاجِعُوْنَ، رب کعبہ کی قسم! دوس والے ہلاک ہو گئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے، اور فرمایا: اے اللہ! دوس قبیلے والوں کو ہدایت نصیب فرما۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:506]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے قبیلہ دوس کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، یہ قبیلہ یمن میں رہتا تھا، کیونکہ دوس عین میں ایک قوم ہے اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اسی قبیلے سے تھے۔ صحیح بخاری میں ہے یہ دعا کروانے والے سیدنا طفیل بن عمرو دوسی رضی اللہ عنہ تھے۔ (بخاري، کتاب المغازی، رقم: 4392)
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا یہ نتیجہ نکلا کہ اس قبیلے کے لوگ مسلمان ہوگئے۔ (فتح الباري: 8؍ 128۔ شرح حدیث:4392)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 506