مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجهاد -- جہاد کے فضائل و مسائل

اللہ ذوالجلال کے راستے میں ایک صبح یا شام گزارنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 519
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((وَاللَّهِ لَغَدْوَةٌ أَوْ رَوْحَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا)).
اسی اسناد سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! اللہ کی راہ میں ایک صبح یا ایک شام گزارنا دنیا اور اس میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجهاد، باب الغدوة والروحة فى سبيل الله الخ، رقم: 2792. مسلم، كتاب الامارة، باب فضل الغدوة والروحة فى سبيل الله، رقم: 1880. سنن ترمذي، رقم: 1649. سنن نسائي، رقم: 3118. سنن ابن ماجه، رقم: 2755. مسند احمد: 433/3.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 519  
اسی اسناد سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! اللہ کی راہ میں ایک صبح یا ایک شام گزارنا دنیا اور اس میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:519]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا اللہ ذوالجلال کے راستے میں ایک صبح یا ایک شام گزارنا، دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، اس سے بہتر ہے۔ علماء کہتے ہیں: اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر کے جتنے خزانے ہیں اگر وہ سارے اللہ ذوالجلال کے راستے میں خرچ کر دئیے جائیں تو جتنا ثواب ملے گا، اس سے زیادہ ثواب جہاد میں تھوڑا سا وقت لگانے سے ملے گا۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 519