مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجهاد -- جہاد کے فضائل و مسائل

جہاد فی سبیل اللہ میں زخمی ہونے کی فضیلت
حدیث نمبر: 521
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا صَالِحُ بْنُ أَبِي الْأَخْضَرِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ جَرِيحًا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اللَّوْنُ لَوْنُ دَمٍ وَالرِّيحُ رِيحُ مِسْكٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اللہ کی راہ میں زخم آ جائے تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا رنگ خون کا سا ہو گا، جبکہ اس کی خوشبو کستوری کی ہو گی۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجهاد، باب من يخرج فى سبيل الله عزوجل، رقم: 2803. مسلم، كتاب الامارة باب فضل الجهاد والخروج فى سبيل الله، رقم: 1876. سنن ابوداود، رقم: 2541. سنن ترمذي، رقم: 1657.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 521  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اللہ کی راہ میں زخم آجائے تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا رنگ خون کا سا ہوگا، جبکہ اس کی خوشبو کستوری کی ہوگی۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:521]
فوائد:
معلوم ہوا جہاد میں زخمی ہونا بھی بہت بڑی فضیلت ہے۔ قیامت کے دن جس طرح شہید کی عزت افزائی ہوگی، اسی طرح جہاد میں زخمی ہونے والے کی بھی عزت افزائی ہوگی۔
امام نووی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: جو شخص باغیوں اور راہزنوں کے ہاتھوں زخمی ہو یا امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی اقامت میں وفات پا جائے۔ تو اس شخص کے لیے بھی یہی فضیلت ہے۔ (شرح مسلم للنووی: ص 1448 طبع دار ابن حزم)
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ امام نووی رحمہ اللہ کے حوالہ سے نقل کرتے ہیں: مشک (کستوری) کے پاک ہونے پر اجماع ہے، بدن اور کپڑوں پر اس کا استعمال جائز ہے۔ نیز اس کی تجارت (بھی) جائز ہے۔ (فتح الباري: 1؍ 345)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 521