مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الفضائل -- فضائل کا بیان

رسالت کا پیغام پہنچانے کی تاکید
حدیث نمبر: 562
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَوْ كَانَ الدِّينُ بِالثُّرَيَّا لَذَهَبَ رِجَالٌ مِنْ فَارِسَ أَوْ أَبْنَاءِ فَارِسَ حَتَّى يَتَنَاوَلَهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر دین ثریا پر بھی ہوتا تو فارس کے لوگ وہاں پہنچ جاتے اور اسے (وہاں سے) حاصل کرتے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التفسير، باب قوله: (وآخرين منهم لما بلحقوا بهم)، رقم: 4897. مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب فضل فارس، رقم: 2546. سنن ترمذي، رقم: 3261. مسند احمد: 417/2.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 562  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ نے فرمایا: اگر دین ثریا پر بھی ہوتا تو فارس کے لوگ وہاں پہنچ جاتے اور اسے (وہاں سے) حاصل کرتے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:562]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے فارس کے رہنے والوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے اور مذکورہ بالاحدیث کی وضاحت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے ایمان لانے والے واقعہ سے ہو جاتی ہے۔ (دیکھئے واقعہ مسند احمد: 5؍ 441 تا 444۔ سیرة ابن هشام: 1؍ 246 تا 248۔ سلسلة صحیحة، رقم: 894)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 562