مسند اسحاق بن راهويه
كتاب فضائل القرآن -- قرآن مجید کے فضائل کا بیان

سورۂ ملک کی تلاوت کی فضیلت
حدیث نمبر: 572
قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ: أَحَدَّثَكُمْ شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبَّاسٍ الْجُشَمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ سُورَةً فِي الْقُرْآنِ ثَلَاثُونَ آيَةً شَفَعَتْ لِصَاحِبِهَا حَتَّى غُفِرَ لَهُ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكَ)) فَأَقَرَّ بِهِ أَبُو أُسَامَةَ، وَقَالَ: نَعَمْ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن میں تیس آیات والی ایک سورت ہے، اس نے اپنے پڑھنے والے کے لیے شفاعت کی حتیٰ کہ اسے بخش دیا گیا، وہ سورت، سورہ الملک ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الصلاة، باب فى عدد الاي، رقم: 1400. سنن ترمذي، ابواب فضائل القرآن، باب فضل سورة الملك، رقم: 2891. قال الشيخ الالباني: حسن، مسند احمد: 299/2.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 572  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن میں تیس آیات والی ایک سورت ہے، اس نے اپنے پڑھنے والے کے لیے شفاعت کی حتیٰ کہ اسے بخش دیا گیا، وہ سورت، سورۂ الملک ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:572]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے سورۂ ملک کی تلاوت کرنے کی فضیلت کااثبات ہے کہ اپنے قاری کے لیے سفارش کی اور اس کو معاف کر دیا گیا۔ ایک حدیث میں لفظ ہیں: ((تَشْفَعُ لِصَاحِبِهَا)).... پڑھنے والے کے لیے سفارش کرے گی۔ ((حَتّٰی غُفِرَلَهٗ)) .... حتیٰ کہ اسے بخش دیا جائے گا۔ (سنن ابي داود، رقم: 1400)
ایک دوسری حدیث میں ہے سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ایک تیس آیات والی سورۃ ہے جو اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لیے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کرے گی، یہاں تک کہ اس کو جنت میں داخل کر دیا جائے گا۔ (صحیح الجامع الصغیر، رقم: 3538)
لہٰذا اس سورت کی روزانہ سونے سے قبل تلاوت کرنی چاہیے، جیسا کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک نہ سوتے جب تک سورۂ الم تنزیل اور سورۂ تبارک الذی تلاوت نہ فرما لیتے۔ (سنن ترمذي، ابواب فضائل القرآن، باب ماجاء فی سورة الملك)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 572