مسند اسحاق بن راهويه
كتاب فضائل القرآن -- قرآن مجید کے فضائل کا بیان

جس گھر میں قرآن کی تلاوت نہیں ہوتی وہ قبرستان کی طرح ہے
حدیث نمبر: 574
وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ أَصْغَرَ الْبُيُوتِ مِنَ الْخَيْرِ الْبَيْتُ الصَّغِيرُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلائی سے سب سے زیادہ خالی گھر وہ ہے جو اللہ کی کتاب سے خالی ہے۔

تخریج الحدیث: «مستدرك حاكم: 566/1. مجمع الزوائد: 167/7. مسند الحارث، رقم: 732. مسند الشامين، رقم: 2355.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 574  
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلائی سے سب سے زیادہ خالی گھر وہ ہے جو اللہ کی کتاب سے خالی ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:574]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ جن گھروں میں اللہ ذوالجلال کی کتاب کی تلاوت نہیں ہوتی، وہ خیر و بھلائی سے خالی گھر ہیں۔ بلکہ وہ ایسے ہیں جس طرح قبرستان ہے۔ جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ، اِنَّ الشَّیْطَانَ یَنِفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تُقْرَأُ فِیْهِ سُوْرَةُ الْبَقَرَۃِ)) (مسلم، رقم: 780).... تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، بے شک شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورۃ البقرہ کی تلاوت کی جاتی رہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 574