مسند اسحاق بن راهويه
كتاب النكاح و الطلاق -- نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل

حاملہ عورت کی عدت وضع حمل تک ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 611
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي السَّنَابِلِ قَالَ: وَضَعَتْ سُبَيْعَةُ بَعْدَ عِشْرِينَ لَيْلَةٍ أَوْ ثَلَاثَةٍ وَعِشْرِينَ مِنْ وَفَاةِ زَوْجِهَا، فَلَمَّا تَعَلَّتْ تَشَوَّفَتْ لِلْأَزْوَاجِ، فَعِيبَ ذَلِكَ عَلَيْهَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَا يَمْنَعُهَا وَقَدِ انْقَضَى أَجَلُهَا؟)).
سیدنا ابوالسنابل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: سبیعہ رضی اللہ عنہ نے اپنے شوہر کی وفات سے بیس یا تیس دن بعد بچے کو جنم دیا، پس جب وہ نفاس سے فارغ ہو گئیں تو انہوں نے شادی کا ارادہ ظاہر کیا تو یہ بات ان کے حق میں معیوب جانی گئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اس کی عدت گزر چکی ہے تو پھر کون سی چیز اس کو روک سکتی ہے؟

تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، كتاب الطلاق، باب الحامل المتوفي عنها زوجها تضع، رقم: 1193. سنن نسائي، كتاب الطلاق، باب عدة الحامل المتوفي عنها زوجها، رقم: 3508. قال الشيخ الالباني: صحيح. مسند احمد: 304/4.»