مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الاطعمة -- کھانے سے متعلق احکام و مسائل

جن برتنوں کے استعمال کی ممانعت تھی اس کا بیان
حدیث نمبر: 732
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مَالِكٌ وَهُوَ ابْنُ عُرْفُطَةَ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ خَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَنْتَمِ وَالدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روغنی گھڑے، کدو سے بنے ہوئے برتن اور تارکول لگے برتن (کے استعمال) سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاشرية، باب ترخيص النبى صلى الله عليه وسلم فى الاوعية الخ، رقم: 5594. مسلم، كتاب الاشربة، باب النهي عن الانتباذ فى المزفت الخ، رقم: 1997. سنن ابوداود، رقم: 3690. سنن ترمذي، رقم: 1868. سنن نسائي، رقم: 5634. سنن ابن ماجه، رقم: 3401. مسند احمد: 23/3.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 732  
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روغنی گھڑے، کدو سے بنے ہوئے برتن اور تارکول لگے برتن (کے استعمال) سے منع فرمایا ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:732]
فوائد:
جن برتنوں کا تذکرہ مذکورہ حدیث میں آیا ہے، ان کی ممانعت کی وجہ یہ تھی کہ عرب کے لوگ ان برتنوں میں شراب بناتے تھے تو جب شراب کی حرمت ہوئی، شریعت نے ساتھ ہی ان برتنوں سے بھی منع کردیا تاکہ ان برتنوں کی وجہ سے شراب کی خواہش پیدا نہ ہو۔ لیکن جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دلوں میں شراب کی نفرت اچھی طرح بیٹھ گئی تو ان برتنوں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے سیّدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں چند برتنوں کے استعمال سے منع کیا تھا، اب ان میں نبیذ بنا لیا کرو اور ہر نشہ آور مشروب سے پرہیز کرو۔ (مسلم، کتاب الجنائز، رقم: 977۔ سنن ابن ماجة، رقم: 3405)
نشہ آور مشروب خواہ سفید مٹکے میں ہو یا سبز میں، اس کا پینا حرام ہے اور اگر نبیذ نشہ آور نہ ہو تو وہ کسی بھی برتن میں ہو اس کا پینا جائز ہے۔ (تنقیح الرواة: 3؍ 222)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 732