مسند اسحاق بن راهويه
كتاب البر و الصلة -- نیکی اور صلہ رحمی کا بیان

خندہ پیشانی اور حسنِ خلق کے فوائد
حدیث نمبر: 800
أَخْبَرَنَا الْمُؤَمَّلُ، نا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ الْمَقْبُرِيِّ، يُقَالُ لَهُ أَبُو عَبَّادٍ، عَنْ أَبِيهَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّكُمْ لَا تَسَعُونَ النَّاسَ بِأَمُوَالِكُمْ فَلْيَسَعْهُمْ مِنْكُمْ بَسْطُ وَجْهٍ وَحُسْنُ الْخُلُقِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم جنت میں داخل نہیں ہو سکتے حتیٰ کہ تم ایمان دار بن جاؤ۔ اور تم ایمان دار نہیں بن سکتے حتیٰ کہ تم باہم محبت کرو، اگر تم چاہو تو میں تمہیں ایک ایسی چیز بتائے دیتا ہوں اگر تم اس پر عمل کر لو تو تمہاری آپس میں محبت پیدا ہو جائے گی انہوں نے عرض کیا: جی ہاں، اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں سلام کو عام کرو۔

تخریج الحدیث: «مسند ابي يعليٰ، رقم: 6550. قال حسين سليم اسد: اسناده ضعيف.»