مسند اسحاق بن راهويه
كتاب البر و الصلة -- نیکی اور صلہ رحمی کا بیان

نام تبدیل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 804
أَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ مَنْصُوْرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: سَمَّی رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مَیْمُوْنَةَ بَرَّةَ، وَذَاكَ اِنَّهٗ قَالَ یَوْمًا: ((اَثَمَّ مَیْمُوْنَةَ؟)) فَقَالُوْا: لَا.
مجاہد رحمہ اللہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ رکھا، اور یہ اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: کیا یہاں میمونہ ہے؟ تو انہوں نے عرض کیا: نہیں۔

تخریج الحدیث: «اسناده مرسل صحيح.»
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 804  
مجاہد رحمہ اللہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ رکھا، اور یہ اس لیے کہ آپ نے ایک دن فرمایا: کیا یہاں میمونہ ہے؟ تو انہوں نے عرض کیا: نہیں۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:804]
فوائد:
ادب المفرد میں ہے سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ تھا نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام میمونہ رکھ دیا۔ (ادب المفرد، رقم: 832)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس کو شاذ کہا ہے۔ صحیح روایت میں ہے سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیّدہ جویریہ کا (اصل) نام برہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبدیل کرکے جویریہ رکھا۔ آپ ناپسند کرتے تھے کہ یہ کہا جائے آپ برہ کے پاس سے نکلے ہیں۔ (سلسلة الصحیحة، رقم: 212۔ ادب المفرد، رقم: 831)
اسی طرح ایک دوسری حدیث میں ہے سیّدہ زینب کا نام برہ تھا۔ کہا جاتا تھا کہ یہ اپنے آپ کو پاک ثابت کرتی ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر اس کا نام زینب رکھ دیا۔ (بخاري، رقم: 6192۔ سنن ابن ماجة، رقم: 3732)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 804