مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الامارة -- امارت کے احکام و مسائل

اللہ کا دین قائم رکھنے والے امیر کی اطاعت کا حکم
حدیث نمبر: 890
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الْحُصَيْنِ الْأَخْمَسِيَّةَ تَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ قَدِ الْتَفَعَ بِهِ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ، وَإِنَّ عَضَلَةَ عَضُدِهِ لَتَرْتَجُّ، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: ((اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَلَوْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيُّ مُجَدَّعُ مَا أَقَامَ لَكُمْ كِتَابَ اللَّهِ)).
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجتہ الوداع میں دیکھا، آپ لوگوں کو خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، جبکہ آپ پر ایک چادر تھی، آپ نے اسے اپنی بغل کے نیچے سے لپیٹا ہوا تھا، اور آپ کے بازو کا پٹھا کانپ رہا تھا۔ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: سنو اور اطاعت کرو، اگرچہ ناک کان کٹا کوئی حبشی غلام تم پر امیر / حکمران مقرر کر دیا جائے، جبکہ تک کہ وہ تمہارے لیے اللہ کی کتاب قائم کرے۔

تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب الجهاد، باب طاعة الامام، رقم: 1706 قال الالباني: صحيح. سنن ابن ماجه، رقم: 2860.»