عائشہ بنت طلحہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک کاموں میں حسن سلوک اور صلہ رحمی کا ثواب سب سے جلد ملتا ہے، اور زیادتی و قطع رحمی کی سزا سب برائیوں سے جلد ملتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجه، كتاب الزهد، باب البغي، رقم: 4212. ضعيف الجامع الصغير، رقم: 840. سلسلة ضعيفه، رقم: 2787.»
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 934
عائشہ بنت طلحہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک کاموں میں حسن سلوک اور صلہ رحمی کا ثواب سب سے جلد ملتا ہے، اور زیادتی وقطع رحمی کی سزا سب برائیوں سے جلد ملتی ہے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:934]
فوائد: اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ انسان جیسا عمل کرے ویسا اُسے صلہ ملتا ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ۔))(الجامع الصغیر للسیوطي) مثل مشہور ہے: جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی وغیرہ۔