الادب المفرد
كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ -- كتاب الوالدين
3. بَابُ بِرِّ الأَبِ
والد کے ساتھ حسن سلوک کا بیان
حدیث نمبر: 5
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شُبْرُمَةَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ قِيلَ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَنْ أَبَرُّ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”أُمَّكَ“، قَالَ‏:‏ ثُمَّ مَنْ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”أُمَّكَ“، قَالَ‏:‏ ثُمَّ مَنْ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”أُمَّكَ“، قَالَ‏:‏ ثُمَّ مَنْ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”أَبَاكَ‏.‏“
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! میں کس سے حسن سلوک کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی ماں سے۔ (سائل نے) کہا: پھر کس سے حسن سلوک کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی ماں سے۔ اس نے کہا: پھر کس کے ساتھ حسن سلوک کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی ماں سے۔ اس نے کہا: پھر کس کے ساتھ حسن سلوک کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے باپ سے۔

تخریج الحدیث: «صحیح: بخاري، الأدب، باب من أحق الناس بحسن الصحية: 5971 و مسلم: البر والصلة والأدب، رقم: 6500»

قال الشيخ الألباني: صحیح