الادب المفرد
كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ -- كتاب الوالدين
3. بَابُ بِرِّ الأَبِ
والد کے ساتھ حسن سلوک کا بیان
حدیث نمبر: 6
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللّٰهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَتَى رَجُلٌ نَبِيَّ اللّٰهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: مَا تَأْمُرُنِي؟ فَقَالَ: ”بِرَّ أُمَّكَ“، ثُمَّ عَادَ، فَقَالَ: ”بِرَّ أُمَّكَ“، ثُمَّ عَادَ الرَّابِعَةَ، فَقَالَ: ”بِرَّ أُمَّكَ“، ثُمَّ عَادَ الْخَامِسَةَ، فَقَالَ: ”بِرَّ أَبَاكَ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی: آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں سے حسن سلوک کر۔“ اس نے دوبارہ وہی سوال کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک کر۔“ اس نے پھر وہی سوال دہرایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک کر۔“ پھر اس نے چوتھی مرتبہ پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں سے حسن سلوک کرو۔“ اس نے پانچویں مرتبہ پھر کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے باپ سے حسن سلوک کر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: مسند أحمد: 402/2»
قال الشيخ الألباني: صحیح