الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
97. بَابُ هَلْ يُعِينُ عَبْدَهُ‏؟
کام کاج میں غلام کی مدد کرنا
حدیث نمبر: 191
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو، عَنْ أَبِي يُونُسَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ‏:‏ أَعِينُوا الْعَامِلَ مِنْ عَمَلِهِ، فَإِنَّ عَامِلَ اللهِ لاَ يَخِيبُ، يَعْنِي‏:‏ الْخَادِمَ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: کام کرنے والے کی اس کے کام میں مدد کرو، بلاشبہ جو اللہ کے لیے عمل کرتا ہے وہ محروم نہیں ہوتا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 8604»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 191  
1
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ ہر کام خادم سے لینا ضروری نہیں۔ انسان اپنے لیے کام کرکے بھی محروم نہیں رہتا۔ اس لیے خدام وغیرہ کی معاونت بھی نیکی ہے خواہ انسان کا اپنا کام ہی کیوں نہ ہو جیسا کہ حدیث نمبر ۱۸۹ میں گزرا ہے۔ دوسری بات یہ معلوم ہوئی کہ انسان اگر ملازمت یا خدمت گزاری کے ساتھ ساتھ اللہ کی فرمانبرداری بھی کرتا ہے یا اللہ کی فرمانبرداری کے کام میں خدمت کرتا ہے تو یہ بھی باعث فضیلت امر ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 191