الادب المفرد
كِتَابُ الْمَعْرُوفِ -- كتاب المعروف
114. بَابُ أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الآخِرَةِ
جو دنیا میں اچھے ہیں وہ آخرت میں بھی اچھے ہوں گے
حدیث نمبر: 223
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ‏:‏ ذَكَرْتُ لأَبِي حَدِيثَ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ سَلْمَانَ، أَنَّهُ قَالَ‏:‏ إِنَّ أَهْلَ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا هُمْ أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الْآخِرَةِ، فَقَالَ‏:‏ إِنِّي سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي عُثْمَانَ يُحَدِّثُهُ، عَنْ سَلْمَانَ، فَعَرَفْتُ أَنَّ ذَاكَ كَذَاكَ، فَمَا حَدَّثْتُ بِهِ أَحَدًا قَطُّ‏.‏
معتمر سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے ابوعثمان کی حدیث بیان کی کہ وہ سلمان سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: جو دنیا میں نیکوکار ہیں وہ آخرت میں بھی اہل معروف (نیکوکار) ہوں گے۔ میرے والد گرامی نے کہا: میں نے بھی ابوعثمان سے سنا وہ سلمان سے بیان کرتے تھے، تو میں جان گیا کہ بس وہ ایسے ہی ہے تو میں نے یہ کبھی کسی کو بیان نہیں کی۔

تخریج الحدیث: «صحيح موقوفًا و صحيح لغيره مرفوعًا: أخرجه الطبراني فى الكبير: 246/6 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11181 - أخرجه ابن أبى شيبة: 25429 و أحمد فى الزهد: 2379»

قال الشيخ الألباني: صحيح موقوفًا و صحيح لغيره مرفوعًا
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 223  
1
فوائد ومسائل:
یہ روایت موقوفاً اور مرفوعاً دونوں طرح صحیح ہے۔ اور اس کے مفہوم کے لیے حدیث نمبر ۲۲۱کے فوائد ملاحظہ کیجیے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 223