الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
145. بَابُ لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ
مومن بہت طعن کرنے والا نہیں ہوتا
حدیث نمبر: 314
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ‏:‏ أَلأَمُ أَخْلاَقِ الْمُؤْمِنِ الْفُحْشُ‏.‏
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مومن کے اخلاق کا سب سے زیادہ گھٹیا پن اور کمینگی فحش گوئی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى الدنيا فى الصمت: 325 و ابن أبى شيبة: 25326 و الطبراني فى الكبير: 107/9»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 314  
1
فوائد ومسائل:
بد زبانی انسان کی شخصیت کی تمام خوبیوں کو سبوتاژ کر دیتی ہے حتی کہ اس کے ایمان کے لیے بھی زہر قاتل ہے۔ ایمان دار کے لیے اس سے برا کوئی کردار نہیں کہ وہ بد زبان اور فحش گو ہو، یعنی مومن کو فحش سے اجتناب کرنا چاہیے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 314