الادب المفرد
كِتَابُ الزِّيَارَةِ -- كتاب الزيارة
160. بَابُ مَنْ زَارَ قَوْمًا فَطَعِمَ عِنْدَهُمْ
جس کی زیارت کے لیے جائے اس کے پاس کھانا کھانے کا بیان
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَىٰ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ الْعَرْزَمِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللہِ مَوْلَي أَسْمَاءَ قَالَ: أَخْرَجَتْ إِلَيَّ أَسْمَاءُ جُبَّةً مِنْ طَيَالِسَةٍ عَلَيْهَا لَبِنَةُ شِبْرٍ مِنْ دِيْبَاجٍ، وَإِنَّ فَرْجَيْهَا مَكْفُوْفَانِ بِهِ، فَقَالَتْ: هٰذِه ِجُبَّةُ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَلْبَسُهَا لِلْوُفُودِ، وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ.
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے میرے لیے موٹے ریشم کا ایک جبہ نکالا جس کے گلے پر بالشت برابر ریشم کا کام تھا اور چاکوں پر بھی ریشم لگا ہوا تھا۔ انہوں نے فرمایا: یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جبہ ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وفود کی آمد کے موقعہ پر اور جمعہ کے دن زیب تن کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه مسلم، كتاب اللباس و الزينة: 2069 و أبوداؤد: 4054 و ابن ماجه: 3594»

قال الشيخ الألباني: حسن