سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے صادق و مصدوق نبی ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، وہ فرماتے تھے: ”رحمت صرف بدبخت ہی کے دل سے نکالی جاتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى الرحمة: 4942 و الترمذي: 3775 - انظر المشكاة: 4968»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 374
1
فوائد ومسائل: کسی بندے کے دل میں رحمت و شفقت کا نہ ہونا اس کی بدبختی کی دلیل ہے اور وہ اس قابل نہیں کہ اس پر رحم کیا جائے۔ ارشاد نبوی ہے: ((اِرْحَمُوْا أهْلَ الْأرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ في السَّمَاءِ))(جامع الترمذي، البر، حدیث:۱۹۲۴) ”تم اہل زمین پر رحم کرو آسمانوں والی ذات تم پر رحم کرے گی۔“
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 374