الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
183. بَابُ إِصْلاحِ ذَاتِ الْبَيْنِ
آپس کے بگاڑ کو درست کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 392
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ الْحُسَيْنِ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ‏:‏ ‏ ﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ‏﴾ [الأنفال: 1]، قَالَ‏:‏ هَذَا تَحْرِيجٌ مِنَ اللهِ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَنْ يَتَّقُوا اللَّهَ وَأَنْ يُصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِهِمْ‏.‏
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے ارشادِ باری تعالیٰ: «﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ‏﴾» اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی معاملات کی اصلاح کرو کے بارے میں فرمایا: اس میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو پابند کر دیا ہے کہ وہ ہر صورت میں اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور اپنے معاملات کی اصلاح کریں۔

تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا و روى نحوه مرفوعًا من حديث ابن عباس: أخرجه ابن أبى شيبة: 34780 و الطبراني فى تفسيره: 384/13 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11084 - التعليق الرغيب: 410/3»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا و روى نحوه مرفوعًا من حديث ابن عباس
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 392  
1
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے پر ظلم اور جھگڑے سے باز رہنا چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جو معرفت اور دین انہیں دیا ہے وہ اس دنیا سے کہیں بہتر ہے جس کے سبب لوگوں میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ اہل ایمان کے لیے اس کی گنجائش نہیں ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 392