الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
228. بَابُ يُكْتَبُ لِلْمَرِيضِ مَا كَانَ يَعْمَلُ وَهُوَ صَحِيحٌ
مریض کا ہر وہ اچھا عمل لکھا جاتا ہے جو وہ حالتِ صحت میں کرتا تھا
حدیث نمبر: 503
وَعَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: مَا مِنْ مَرَضٍ يُصِيبُنِي أَحَبَّ إِلَيَّ مِنَ الْحُمَّى، لأَنَّهَا تَدْخُلُ فِي كُلِّ عُضْوٍ مِنِّي، وَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ يُعْطِي كُلَّ عُضْوٍ قِسْطَهُ مِنَ الأَجْرِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بخار سے زیادہ مجھے کوئی بیماری محبوب نہیں کیونکہ وہ جسم کے ہر جوڑ میں داخل ہوتا ہے، اور اللہ تعالیٰ ہر عضو کو اس کے حصے کا اجر عطا فرماتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح: أخرجه ابن أبي شيبة: 10817 و ابن أبي الدنيا في المرض و الكفارات: 240 و البيهقي في شعب الإیمان: 9407 و الدلابي في الكني: 1742 و الطبراني في الكبير: 378/22

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 503  
1
فوائد ومسائل:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے فرمان کا مطلب یہ ہے کہ بلاشبہ ہر بیماری پر اجر ملتا ہے لیکن وہ بقدر تکلیف ہی ہوتا ہے۔ بخار پورے جسم کو ہوتا ہے اس لیے پورا جسم ہی اجر کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ یوں ہر ہر عضو اجر کا مستحق ٹھہرتا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 503