الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
249. بَابُ إِذَا أَحَبَّ رَجُلًا فَلَا يُمَارِهِ وَلَا يَسْأَلُ عَنْهُ
جب آدمی کسی سے محبت کرے تو اس سے جھگڑا نہ کرے اور نہ اس کے بارے میں کسی سے پوچھے
حدیث نمبر: 546
حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”مَنْ أَحَبَّ أَخًا لِلَّهِ، فِي اللهِ، قَالَ‏:‏ إِنِّي أُحِبُّكَ لِلَّهِ، فَدَخَلاَ جَمِيعًا الْجَنَّةَ، كَانَ الَّذِي أَحَبَّ فِي اللهِ أَرْفَعَ دَرَجَةً لِحُبِّهِ، عَلَى الَّذِي أَحَبَّهُ لَهُ‏.‏“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے کسی دینی بھائی سے اللہ کی رضا کے لیے محبت کی اور کہا کہ میں تم سے اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرتا ہوں تو وہ دونوں اکٹھے جنت میں داخل ہوں گے۔ وہ شخص جس نے صرف اللہ کے لیے محبت کی اس کا درجہ بلند ہو گا، اس پر جس نے اس محبت کی وجہ سے اس سے محبت کی۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه ابن وهب فى الجامع: 205 و عبد بن حميد: 332 و الطبراني فى الكبير: 28/13»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 546  
1
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں عبدالرحمن بن زیاد بن انعم افریقی راوی ضعیف ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 546