الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
253. بَابُ الْمُوَاسَاةِ فِي السَّنَةِ وَالْمَجَاعَةِ
قحط سالی اور بھوک کے ایام میں ایک دوسرے کی معاونت کرنا
حدیث نمبر: 560
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ بَشِيرٍ الْجَهْضَمِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ الْمَعْوَلِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ مَجَاعَةٌ، مَنْ أَدْرَكَتْهُ فَلاَ يَعْدِلَنَّ بِالأَكْبَادِ الْجَائِعَةِ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ آخری زمانے میں بھوک اور قط ہو گا۔ جو شخص اس زمانہ کو پا لے وہ بھوکے لوگوں سے روگردانی نہ کرے، یعنی ایسا نہ ہو کہ خود کھا لے اور ان کا خیال نہ رکھے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 560  
1
فوائد ومسائل:
اس اثر کی سند ضعیف ہے، اس میں حماد بن بشیر راوی ضعیف ہے۔ تاہم بھوکوں کو کھانا کھلانا دیگر دلائل سے ثابت ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 560