الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
306. بَابُ الْغِيبَةِ ، وَقَوْلُ اللهِ عَزَّ وَ جَلَّ : ﴿وَلَا يَغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا﴾ (الحجرات: 12)
غیبت اور اللہ تعالیٰ کے فرمان ”کوئی کسی کی غیبت نہ کرے“ کا بیان
حدیث نمبر: 736
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: كَانَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ، يَسِيرُ مَعَ نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَمَرَّ عَلَى بَغْلٍ مَيِّتٍ قَدِ انْتَفَخَ، فَقَالَ: ”وَاللَّهِ، لأَنْ يَأْكُلَ أَحَدُكُمْ هَذَا حَتَّى يَمْلأَ بَطْنَهُ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَأْكُلَ لَحْمَ مُسْلِمٍ.“
قیس رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ اپنے چند ساتھیوں کے ساتھ جا رہے تھے کہ ایک مردہ خچر کے پاس سے ان کا گزر ہوا جو (زیادہ دیر مردہ حالت میں پڑا رہنے کی وجہ سے) پھول چکا تھا۔ انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم تم میں سے کوئی یہ کھائے یہاں تک کہ اپنا پیٹ بھر لے یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ مسلمان کا گوشت کھائے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 25537 و وكيع فى الزهد: 433 و ابن أبى الدنيا فى ذم الغيبه: 39 و هناد فى الزهد: 563/2»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 736  
1
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ تم جس طرح اس کے گوشت کے قریب جانا پسند نہیں کرو گے اسی طرح تمہیں مسلمان کی غیبت سے بھی نفرت کرنی چاہیے کیونکہ انسانی گوشت اس سے بھی زیادہ ناپسندیدہ ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 736